انتہائی شدید سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ کا رخ تبدیل ہو کر پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں کی جانب ہونے کے بعد حکومت نے بلوچستان اور سندھ میں حکام کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردیں۔

پاکستان کے محکمہ موسیات کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق انتہائی شدید سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ کا رخ پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں کی طرف ہوگیا ہے جو کہ اس وقت کراچی کے جنوب سے 1120 کلومیٹر دور ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق زیادہ سے زیادہ پائیدار سطحی ہوائیں سسٹم سینٹر کے ارد گرد 130-150 کلومیٹر فی گھنٹہ کے کی رفتار سے چل رہی ہیں اور سازگار ماحولیاتی حالات اب بھی نظام کو مزید تیز کرنے کی طرف اشارہ دے رہے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اوپری سطح کی اسٹیئرنگ ہواؤں میں تبدیلی کی وجہ سے ’بائپر جوائے‘ کو ٹریک کے حوالے سے عالمی ماڈلز کی رائے میں بے یقینی ہے جہاں کچھ کا کہنا ہے کہ یہ طوفان عمان اور پاکستان کے ساحلی علاقوں کی طرف بڑھ رہا ہے جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ اس کا رخ بھارتی ریاست گجرات اور پاکستان کے صوبہ سندھ کے ساحلی علاقوں کی طرف ہے۔

محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اس بے یقینی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے سسٹم کی طرف سے اگلے 2 روز تک اس کو ٹریک کیا جائے گا۔

محکمہ موسمیات کا کراچی میں سائکلون وارننگ سینٹر اس کی نگرانی کر رہا ہے اور وہ اس حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کرتا رہے گا۔

ادھر وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے حکام کو الرٹ کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی نے ٹوئٹ کی کہ تمام متعلقہ حکام، خاص طور پر پی ڈی ایم اے سندھ اور بلوچستان کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ تیاریوں کا جائزہ لیں اور ساحلی علاقوں میں کمیونٹیز کے لیے عوامی تحفظ کو یقینی بنائیں۔

قبل ازیں چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے ڈان کو بتایا تھا کہ یہ سسٹم پاکستان کے ساحلی علاقوں سے بہت دور ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس طوفان کا شمال مغربی سمت میں مزید آگے بڑھنے کا امکان ہے، سسٹم سینٹر کے ارد گرد سمندر کے حالات بہت زیادہ ہیں اور زیادہ سے زیادہ لہروں کی اونچائی 25-28 فٹ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں